شہد اور سلامتی قرآن کی روشنی میں

زمرے: مقالات و پژوهش ها

سورہ مبارکہ عبس کی 17 سے 24 آیتیں نعمت الہیٰ کی ناشکری ،خلقت اور انسان کی موت کے بارے میں ہیں. اس ٹکڑے کے تسلسل میں ارشاد ہوتا ہے«ہم نے اس کے لئے راہ کو آسان بنا دیا » اور تاکید کرتا ہے کہ جو کچھ انسان کو حکم دیا گیا  ہے اس نے انجام نہیں دیا اور مزید تاکید کے ساتھ فرماتے ہیں«پس انسان کو اپنے استعمال کی غذا کے بارے میں غور کرنا چاہیئے». اس کے بعد سالم نعمتوں ،اشیائے خورد و نوش ،بڑے بڑے باغوں کی بہترین اور پسندیدہ ہواؤں اور چراگاہوں کے بارے میں گفتگو کرتا ہے.
سورہ مبارکہ نحل کی 69 آیت سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ شہد بہترین شفا بخش اور حیاتی مادہ ہے:
ثُمَّ كُلِي مِن كُلِّ الثَّمَرَ‌اتِ فَاسْلُكِي سُبُلَ رَ‌بِّكِ ذُلُلًا ۚ يَخْرُ‌جُ مِن بُطُونِهَا شَرَ‌ابٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُ‌ونَ (نحل / 69).
سورہ مبارکہ عبس پر توجہ کرتے ہوئے فوق الذکر آیت میں زیادہ غور فکر کرنا چاہیئے. اشیاء خورد و نوش اور سالم ہوا اسی طرح استعمال کی دوائیں سورہ مبارکہ عبس میں تاکید کے پیش نظر اور دیگر قرآنی آیات کی روشنی میں سورہ اعراف کی 157ویں آیت میں ذکر ہوا ہے:
َيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ (اعراف / 157).
«ان کےلئے حلال ہوتا جو کچھ پاک و پاکیزہ اور تازہ ہے.»
سورہ مبارکہ کہف میں غذا کے بارے میں ارشاد ہوتا ہے:
فَلْيَنظُرْ‌ أَيُّهَا أَزْكَىٰ طَعَامًا (کہف / 19).
«پس غور کرو کے کون سی غذا زیادہ پاکیزہ ہے.»
صحیح و سالم اور بہترین اشیاۓ خورد ونوش کا انتخاب اور مرغوب ہوا لینا اسی طرح کم از کم سائیڈ ایفیکٹ والی دواؤں کا استعمال سورہ عبس اور مذکورہ بالا دو آیتوں کا نمایاں مضمون ہے۔ شہد صحیح و سالم غذا کا بہترین نمونہ ہے کہ اس کا کھانا قوت بخش اور اس کی بھانپ لینا روح افزا اور شفا بخش ہے. شہد سائیڈ ایفیکٹ کے بغیر ایک شفا بخش دوا ہے سورہ مبارکہ اعراف کی 157 ویں آیت میں ذکر ہوا ہے :
وَيُحَرِّ‌مُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ (اعراف / 157).
«جو کچھ ناپاک اور آلودہ ہے اس کا استعمال ان کے لئے حرام ہے.»
منجملہ اشیاء خورد و نوش اور آلودہ ہوا و آلودہ دوا یا بہت زیادہ  سائیڈ ایفیکٹ والی دوا انسان کے لئے نقصان دہ ہے. لیکن شہد میں کسی قسم کی کوئی آلودگی نہیں ہوتی اور اس میں میکروب زندہ نہیں رہ سکتے. قرآن نے شہد کو شفا دی ہے ،یعنی شہد پسندیدہ لذیذ غذا اور سائیڈ ایفیکٹ کے بغیر شفا بخش ایک دوا ہے .
سورہ بقرہ کی آیت 219 میں آیا ہے :
وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ‌ مِن نَّفْعِهِمَا ۗ (بقره /219).
یہ آیت شراب اور جوے کی نہی کی علت کے بارے میں ہے اور یہ کہ اس کا نقصان اس کے فائدہ سے زیادہ ہے. نقصان دہ چیزوں کے کھانے اور پینے سے منع کرنا اور یہ کہنا کہ اس کا نقصان نفع سے زیادہ ہے اس آیت میں ایک قرآنی قانون ذکر ہوا ہے۔قرآن شہد کی طرف شفا کی نسبت دیتا ہے ۔کیونکہ اس کا کھانا اور پینا انسان کے لئے ہر گز ضرر رساں نہیں ہوگا. بقدر شفا کی غرض سے اس کا استعمال کسی بیمار کے لئے نقصان دہ نہیں ہوگا یہ خود ہی سورہ مبارکہ اعراف کی اس آیت کا واضح مصداق ہے:
َكُلُوا وَاشْرَ‌بُوا وَلَا تُسْرِ‌فُوا (اعراف / 31).
«کھاو پیو اور اسراف نہ کرو.»
انسان کو جسم کی ضرورت کی لحاظ سے دوا،غذا اور پینے کی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیئے خداوند عالم نے اندازہ سے زیادہ ہر چیز کے استعمال سے روکا ہے اور سورہ مبارکہ تکاثر لی پہلی آیت میں ارشاد فرماتے ہیں:
أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ‌ (تکاثر / 1).
«ہم تمہیں ہر چیز میں زیادہ روی سے منع کرتے ہیں.»
یہ آیت شہد کو بھی شامل ہوگی مناسب مقدار میں شہد کھانا تا کہ پینے کی چیزوں کا مصداق ہو(جس طرح سورہ مبارکہ نحل میں ذکر ہوا ہے) ضروری ہے کم سے کم ہر خوراک میں 20گرام شہد کا استعمال کیا جائے تجربہ سے ثابت ہوا ہے ہر قسم کے شہد کے استعمال کا معیار انواع واقسام بیماریوں کی شفا کے لئے کھانے کے چمچے سے 1 سے 10  چمچہ روزانہ معین ہے اور یہ امر سورہ مبارکہ نحل میں شہد کے استعمال کا نمایاں مصداق ہے .
سورہ مبارکہ نحل کی 144ویں آیت میں ذکر ہوا ہے:
فَكُلُوا مِمَّا رَ‌زَقَكُمُ اللَّـهُ حَلَالًا طَيِّبًا (نحل / 114).
«کھاو جو کچھ خدا نے تمہیں رزق دیا ہے حلال اور پاکیزہ»
خداوند عالم نے قرآن میں بعض چیزوں کے کھانے کو حرام قرار دیا ہے اور سالم رہنے کے لئے ان غذاؤں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے،ہمیں حلال وحرام،سالم و غیر سالم اپنی غذا سے آگاہ ہونا چاہیئے.
سورہ مبارکہ بقرہ کی آیت 195ویں میں ارشاد ہوتا ہے:
وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ (بقره / 195)
«اپنے ہاتھوں اپنے کو ہلاکت میں نہ ڈالو.»
اس آیت نے سلامتی ،صحیح و سالم زندگی گذارنے اور خود کو ہلاکت میں نہ ڈالنے کی اہمیت کو واجب جانا ہے۔ کھانے اور پینے کی ایسی چیزوں سے ممانعت کی گئی ہے جو ایک دن بھی انسان کی عمر کے کم ہونے کا باعث ہیں۔آلودہ ہوا لینا ،سیگریٹ جیسی چیزوں کا استعمال اور ایسی دوائیں جو عمر کم ہونے کا باعث ہوتی ہیں سے ممانعت کی گئی ہے .
پس بہتر ہے کہ ہم شہد جیسے شفا بخش مادہ کا استعمال کریں تا کہ طولانی عمر کریں ،پائیدار سلامتی حاصل کریں اور بلند و بالا مقام سے بہرہ مند ہوں ۔ہر چند کے زمان و مکان ،مقدار ،قسم ،کیفیت اور اس کے استعمال کے انجام کے بارہ میں غور و فکر کریں تا کہ جب تک مذکورہ بالا 5 گانہ شرائط میں شہد کی سلامتی سے مطمئن نہ ہوں اس کے کھانے پینے اور سونگھنے سے پرہیز کتیں اسی طرح اس کا ایک دوا کے عنوان سے استعمال نہ کریں ۔بہتر ہے قرآن کریم میں بیان شدہ مخصوص شرائط کے ساتھ شہد کا استعمال کریں.

ارتباطی طریقے

دفتر قم کاپتہ:ایران - قم - بلوار محمد امین-بین کوچه 11و13
رابطہ نمبر: 00982532930344 - 00989127553030

  • دانشنامه شفاسنتر
  • فروشگاه عسل حکیم
  • جامعة علوم القرآن