عورتوں کی بچہ دانی اور پیشاب کی نالیوں کو انفیکشن سے محفوظ رکھنے میں شھد کی تاثیر

زمرے: مقالات و پژوهش ها

انسان کے جسم کو خارج سے مرتبط رکھنے کا ایک بہترین ذریعہ پیشاب کی نالیاں ہیں کہ ہمیشہ جراثیم کے داخل ہونے کا خطرہ لگا رہتا ہے. عورتوں کے جسم میں نا سالم چیزوں کے جانے سے انفیکشن ہوتا ہے. اس بنا پر سورة مبارکہ عبس میں خدا فرماتا ہے: «انسان جو کچھ استعمال کرتا ہے اس کے بارے میں غور وخوض کرنا چاہیئے»عورتوں کو اپنے جنسی روابط(Sexual relations) اور حفظان صحت (Sexual health) کا زیادہ سے زیادہ خیال رکھنا چاہیئے. چنانچہ خداوند قرآن میں فرماتا ہے: « أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۔۔۔۔» یعنی «خداوند عالم نے پاکیزہ چیزوں کو تمہارے لئے حلال قرار دیا ہے اور ناپاک اور گندی چیزوں کو حرام قرار دیا ہے».
مردوں اور عورتوں دونوں جنسی روابط(Sexual relations)  میں خاص مسری بیماری اور ظاہری آلودگی و۔۔۔۔ کا خیال رکھیں کیونکہ بہت ساری مسری بیماریاں پیشاب کی نالیوں سے منتقل ہوتی ہیں .عورتیں اپنی صفائی ستھرائی اور سلامتی کا خیال رکھیں اور ماھانہ عادت کے دوران جنسی رابطہ (Sexual relations) کرنے سے پرہیز کریں. جیسا کہ خداوند عالم نے بہت ساری آیتوں میں اس مسئلہ کے طرف اشارہ کیا ہے۔ان آیات کی روشنی میں حفظان صحت اور صفائی کا خیال رکھنا ،کھانے کی قسم اور لباس کی طرف توجہ دینا ،نیز رفتار و گفتار۔۔۔۔۔۔۔ مرد و عورت کے روبط میں براہ راست اثر کرتے ہیں۔
جنسی رابطہ (Sexual relations) میں مرد اور عورت ایک دوسرے کے لئے گرم لباس کی طرح ہیں کہ پسندیدہ  37 ° کی حرارت میں ایک دوسرے کو ڈھانپتے ہیں . بہتر یہ ہے کہ ایک دوسرے کے لئے صاف ستھرا اور مناسب لباس فراہم کریں ،بہتر ہے ایسے رابطہ کے لئے حمام جائیں. اور مسری بیماری ہونے کی صورت میں جنسی رابطہ (Sexual relations) اس طرح ہو کہ ایک دوسرے کو  نقصان  نہ پہونچائیں.
عورتوں میں عام طور پر جزئی اور معمولی انفیکشن اور بچہ دانی کی تھیلی کا چھوٹا ہونا عادی ہے۔اور اس کا جنسی رابطہ (Sexual relations) پر کوئی اثر نہیں ہے  ۔بچہ دانی کی تھیلی کا چھوٹا ہونا بچہ دار ہونے میں کوئی مشکل ایجاد نہیں کرتا اور ولادت ہوجانے سے یہ بھی برطرف ہوجاتی ہے.  بڑے السر(cysts) ممکن ہے نامناسب جگہ پر واقع کی صورت میں نطفہ(Sperm) کے بچہ دانی تک پہونطنے سے مانع ہو۔ اور بعض مواقع پر السر(cysts) میں رساو ہونا موت کا باعث ہوتا ہے ۔
 (شہد، رویال ژلہ(Royal jelly)، برہ موم (Propolis)) سے مخلوط شیاف بتیوں (Suppository) کا استعمال اس کو ختم کرنے، چھوٹا کرنے یا السر(cysts) کے ترشحات کو بے اثر  بنانے میں مؤثر ہے. توجہ کیجیئے شافہ بتی  (Suppository) کے استعمال کے وقت ہاتھوں کو مکمل طورپر antiseptic کرلیں اور نامیاتی شہد(Organic Honey) کردستان لپیٹ کر عضو تناسل(Penis) پر پٹی باندھیں اور صاف ستھرے زیر جامہ(Clean Underwear) ڈھانپ دیں. بہتر ہے کہ یہ کام 7 دنوں تک کریں۔ شیاف بتی (Suppository) استعمال کرنے کا بہترین وقت رات کا وقت ہے کیونکہ جسم کی حرکت  بہت کم ہوجاتی ہے (شہد، رویال ژلہ(Royal jelly)، برہ موم (Propolis)) سے شیاف بتی (Suppository)  کے مخلوط  کا استعمال زخموں کے انفیکشن کو ختم کرنے ، السر(cysts) کو چھوٹا کرنے ،سوزش کو ختم کرنے اور زخم کو بہنے سے روکنے میں بیحد مفید اور مؤثر ہے. کبھی شیاف بتی (Suppository)  کے مخلوط   کے استعمال کے بعد شیاف بتی (Suppository)  کے ساتھ ترشحات اور مواد کے بہنے سے کھجلی اور سوزش و جلن بھی ہو سکتی ہے  کہ خارج ہونے کے مقام پر تھوڑا  کردستان کا شہد لگادینے اور اس کے ڈھانپ دینے سے سوزش اور جلن میں کافی کمی آجائے گی.اگر سوزش خارش کے ساتھ بار بار ہو رہی ہو تو جسم کی اس شیاف بتی (Suppository)سے الرجی کی علامت ہے. اس کے ساتھ رات کو شیاف بتی (Suppository) استعمال کرنے کے لئے کردستانی شہد کا بھی استعمال کریں . اسی طرح السر(cysts) کے صحیح ہونے کے لئے خالی پیٹ ہر صبح و شام حکیم  C اور سنجد کا شہد کھانے کے چمچے سے ایک چمچہ استعمال کیا جائے.
مردوں اور عورتوں میں پیشاب کے انفیکشن اور اس میں جلن کو ختم کرنے کے لئے اور پیشاب کی نالیوں میں سوزش کو ختم کرنے کے لئے ادرک کا شہد ہر 8 گھنٹہ پر کھانے سے پہلے چائے کے چمچے سے ایک چمچہ استعمال کریں. اسی طرح کسی گرم چیز کا رکھنا (جیسے اینٹ،گرم پانی کی تھیلی(Caches water heating) یا الکٹرونیک شال)نالیوں اور مثانہ(Bladder) پر رکھنے سے خون کی دوران زیادہ ہوجائے گی اور سوزش برطرف ہو جائے گی. علاج کے دوران صحیح و سالم اور تازہ کھانا استعمال کریں اور فوری کھانے(Instant foods) سے پرہیز کریں۔
بعض مواقع پر پیشاب کی نالیوں کا اچانک سرد ہو جانا یا پیشاب کی نالیوں کے باہری حصہ کی نظافت نہ کرنا بھی مشکل ساز ہوتی ہے۔ لحاظااچھی طرح دھونے اور ہر بار خشک کرنے سے اس طرح کی مشکل برطرف ہو جائے گی. پیشاب کی نالیوں میں سوزش اور جلن ظاہر ہونے کی اصلی وجہ انہیں موارد اور اسباب سے پیدا ہوتی ہے۔اگر مشکل گردہ سے متعلق ہو تو ادرک کا شہد کھانا شفایاب ہونے کے لئے بہت مناسب ہے. اور اگر اس سے بھی زیادہ مشکل ہو تو نقصان رسیدہ مقامات کی شنا خت کر کے مشکل برطرف کی جائے. ان مشکلات کا بہترین علاج شہد اور شہد کی محصولات(Bee products) کا استعمال اور مذکورہ نکات اور باتوں کی رعایت کرنا ہے۔.کنواری لڑکیوں میں السر(cysts) اور انفیکشن کا  علاج یہ ہے کہ تیار کردہ جڑواں مرحم (زخموں کے سلسلہ مہں بیان شدہ طریقہ سے)کا استعمال کیا جائے۔آنٹی سیپٹیک دوا کے ذریعہ انفیکشن کی جگہ  کو ہمیشہ  دھولیں اور اسے ہر بار دھونے کے بعد خشک کرنا ضروری ہے .
سنجد کا شہد عورتوں کے حاملہ ہونے ،ماھانہ عادت کے منظم ہونے،یائسہ(Menopause)ہونے سے پہلے حیض کا نقصان، عورتوں کے ھارمون کی تنظیم(Hormone regulation of femininity) اور استروژن(estrogen) کے کم و زیادہ سلسلہ میں بہترین علاج ہے۔ زنانہ ھورمون کے تنظیم نہ ہونے کی بنا پر اس سے پیدا ہونے والے سائڈ ایفیکٹ درج ذیل ہیں:  کولہوں کی درجہ حرارت،  شدید میگرن‌ ، ماهانه عادت میں تأخیر ، وقت سے پہلے یائسہ ہوجانا ، آواز کا موٹی ہوجانا، اضافی بالوں کا نکلنا. عسل سنجد کا ہر صبح و شام کھانے کے چمچے سے ایک چمچہ استعمال زنانہ ھارمون کے تنظیم نہ ہونے کی بنا پر ہونے والے سائڈ ایفیکٹ میں کمی آجاتی ہے .

ارتباطی طریقے

دفتر قم کاپتہ:ایران - قم - بلوار محمد امین-بین کوچه 11و13
رابطہ نمبر: 00982532930344 - 00989127553030

  • دانشنامه شفاسنتر
  • فروشگاه عسل حکیم
  • جامعة علوم القرآن